رافضیوں کا اکثر یہ اعتراض حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا پر رہتا ہے کہ انہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کو کافر کہ کر قتل کر ڈالنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے لیے مندرجہ بالا روایت کو یہ حضرات پیش کرتے ہیں
اقتلو انعثلا خانہ کفر
اس نعثل (بوڑھے) کو قتل کر دو یہ کافر ہو گیا ہے
کتاب تاريخ الطبري - الطبري - ج ٣ - الصفحة ٦٠
یہ روایت سند کے اعتبار سے منکر اور موضوع ہے اس روایت کے چند راویوں کا حال ملاحضہ ہو
علی بن احمد بن الحسن العجلی
یہ مجہول راوی ہے
نصر بن مزاحم الکوفی
یہ رافضی شیعہ، متروک الحدیث، کذاب اور ضعیف راوی ہے
کتاب ميزان الإعتدال - الذهبي - ج ٤ - الصفحة ٢٥٤،٢٥٣
الحسین بن نصر
یہ ایک شیعہ راوی ہے جس کا ذکر علامہ خوئی نے اپنی کتاب معجم رجال الحدیث میں کیا ہے
کتاب معجم رجال الحديث - السيد الخوئي - ج ٧ - الصفحة ١١٦
سیف بن عمر الضبی
یہ متروک الحدیث، ضعیف، مہتم زندیق اور جھوٹا راوی ہے
کتاب ميزان الإعتدال - الذهبي - ج ٢ - الصفحة ٢٥٥